Monday, November 4, 2019

شیخی خور || سبق آموز واقعہ || Urdu Moral Story ||

شیخی خور


ایک دفعہ کا ذکر ھے ایک سفلے اور شیخی خور آدمی کو کہیں سے دنبے کی ایک چکی کا ٹکڑا مل گیا ۔ وہ روزانہ صبح اٹھتے ہی اپنی مونچھیں دنمبے کی چکتی سے چکنی کرکے اکڑاتا اور امیروں اور دولت مندوں کی محفل میں جاکے بیٹھتا اور بڑے اکڑ کر بار بار کہتا ۔ آج تو بڑے مرغن کھاۓ ہیں بڑا مزہ آیا  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لوگ اسکی بات کا یقین کرلیتے ۔
جب جب وہ شخص اپنی جھوٹی امیری کا ڈھنڈھورا پیٹتا ۔اس کا معدہ اللّہ سے دعا کرتا۔۔ یا اللّہ اس شیخی خور کی حقیقت لوگوں پر ظاہر کردے ۔ آخر اللّہ نے اس کے معدے کی فریاد سن لی ۔ اور ایک روز اس کمینے کے مکان میں ایک بلی گھس آٸی اور دنبے کی چکی کا ٹکڑا منہ میں دبا کر بھاگ گٸ ۔ اس شخص کے بچے نے امیروں کی محفل میں جاکر اونچی آواز میں باپ کو اطلاع دی کہ ۔ دنبے کی چکی کا وہ ٹکڑا جس سے آپ روزانہ اپنی مونچھیں چکنی کیا کرتے تھے ایک بلی منہ میں دباکر بھاگ گٸ ۔میں نے اس کو پکڑنے کی بہت کوشش کی مگر وہ بھاگ گٸ ۔
بچے کے یہ کلمات سننے تھے کہ اس آدمی کا رنگ فق ہو گیا محفل میں بیٹھے تمام لوگ بڑے حیران ہوۓ اور بعض توبے اختیار ہنس پڑے ۔ مگر کسی نے اس سے کچھ نہ کہا ۔ وہ خود ہی اتنا شرمندہ تھا کہ کسی سے آنکھیں نہ ملا سکا ۔ ان لوگوں نے اس کی ندامت دور کرنے کے لۓ اس کی خوب دعوتیں کیں اسے خوب کھلا پلاکر اس کا پیٹ بھرا ۔ اس نے لوگوں کا ایسا رویہ دیکھا تو شیخی چھوڑ کر سچاٸی کو اپنا لیا ۔

درس حیات 

جھوٹ بہت بڑی لعنت ہے یہ ہمیشہ شرمندہ کرتا ھے ۔

No comments:

Post a Comment