بادشاہ کو وزیر کی نصیحت || پوشیدہ حکمت || سبق آموز واقعہ ||
بادشاہ کو وزیر کی نصیحت
پوشیدہ حکمت
خود کو عقل و دانش کا گہوارہ سمجھنے والا خود پسند خوشامد پسند عقل کل کا مالک ایک بادشاہ تھا ۔ جب کہ اس کا وزیر باتدبیر پڑھا لکھا اور تحمل مزاج اور سمجھدارتھا ۔ ایک دن چھری کانٹے سے پھل کھاتے ہوۓ بادشاہ کی انگلی زخمی ہو گٸ ۔ دلیر بادشاہ سلامت اپنا خون بہتا دیکھ کر پریشان ہو گیا ۔
وزیر نے کہا بادشاہ سلامت فکر کی کوٸی بات نہیں اس میں بھی اللّہ تعالیٰ کی کوٸی حکمت پوشہدہ ہوگی ۔ نازک مزاج بادشاہ سلامت چلا اٹھے میری انگلی کٹ گٸ ہے اور اسے اس میں کوٸی بہتری نظر آرہی ہے دروغہ ۔۔۔۔ دروغہ ۔۔۔۔۔ اسے جیل میں ڈال دو ۔ وزیر کو جیل میں ڈالنے لگے تو اس نے کہا کہ اس میں بھی میرے لۓ کوٸی بہتری ہو گی کچھ دنوں کے بعد بادشاہ کی انگلی ٹھیک ہو گٸ ۔ وزیر ابھی تک جیل میں تھا ۔بادشاہ سلامت ایک دن اکیلے جنگل کی طرف نکل گۓ اور واپسی پر راستہ بھٹک گۓ ۔ اور کسی دوسرے علاقے میں پہنچ گۓ ۔
وہاں کے وحشی لوگ بادشاہ سلامت کو پکڑ کر اپنے سردار کے پاس لے گۓ ۔ سردار نے کہا اسے کمرے میں بند کر دو ۔۔۔ ہفتے کے دن اسکی قربانی ہوگی ۔ مقررہ دن جب بادشاہ سلامت کو قربانی کے لۓ چبوترے کی طرف لے جارہے تھے ۔ تو انکے مذہبی پروہت کی نظر بادشاہ کی انگی پر پڑی جس پر زخم کا نشان تھا ۔ پروہت نے جنگلیوں کے سردار کو مخاطب کرکے کہا ۔ کہ اسکی قربانی نہیں ہو سکتی کیونکہ یہ داغی ہے ۔ اس وقت نہ صرف بادشاہ کو آزاد کر دیا گیا ۔ بلکہ وہ وحشی لوگ بادشاہ کو ملک کی سرحد تک چھوڑ کر گۓ ۔ جب بادشاہ محل میں پہنچا تو اس نے فوراً وزیر با تدبیر کو رہا کردیا ۔ اور کہا کہ تم ٹھیک کہتے تھے کہ انگلی کٹنے سے اللّہ تعالیٰ کی طرف سے میرے لۓ کوٸی بہتری پوشیدہ ہو گی ۔ زخم کے اس داغ کی وجہ سے آج میری جان بچ گٸ ۔ وزیر بولا بادشاہ سلامت آپکی جان تو بچی انگلی کے کٹنے سے اور میری جان بچی مجھے جیل میں ڈالے جانے کی وجہ سے ۔ خدانخواستہ میں آپ کے ساتھ ہوتا تو وہ لوگ میری قربانی کر دیتے ۔ دونوں کے منہ سے بے اختیار نکلا سچ ہے اللّہ تعالیٰ کے ہر کام میں حکمت پوشیدہ ہوتی ہے ۔
درس حیات
اللّہ تعالیٰ کے ہر حکم میں ہمارے لۓ کوٸی نہ کوٸی بہتری ہوتی ہے ۔
x
No comments:
Post a Comment