Thursday, April 30, 2020

Hazrat Imam Ali AS ka Adl o Insaf | ek Iman Afroz waqia |

 ایک مرتبہ امیر المومنین (ع) کے غلام خاص حضرت قنبر
(ع) نے عرض کیا \'\'یا علی (ع) چونکہ آپ بیت المال کی ساری رقم مسلمانوں پر صرف فرمادیتے ہیں اور اپنے ذاتی مصرف کے لئے اس میں سے کچھ نہیں لیتے اس لئے میں نے اپنے ذاتی حصے میں سے کچھ رقم بچاکر آپ (ع) کے لئے علیحدہ رکھ دی ہے, اگر وہ قبول فرمالیں تو اس غلام کے لئے باعث سرفرازی ہوگی\'\' آپ (ع) نے فرمایا وہ رقم کہاں رکھی ہے میرے ساتھ چلو اور مجھے دکھائو۔ حضرت قنبر آپ (ع) کو ساتھ لے کر وہاں پہنچے جہاں انہوں نے وہ رقم دو تھیلیوں میں سی کر رکھی تھی۔

 

امیر المومنین (ع) ان تھیلیوں کو دیکھ کر شدید غصہ ہوئے اور نہایت سخت لہجے میں حضرت قنبر (ع) سے فرمایا \'\'اے قنبر کیا تو میرا گھر دوزخ کی آگ سے بھرنا چاہتا ہے؟ اس وقت تلوار نکال کر ان دونوں تھیلیوں کے ٹکڑے کردیئے جس سے سارے سکے زمین پر بکھر گئے۔ آپ (ع) نے فرمایا اے سونا اور چاندی تیری چمک علی کو دھوکہ نہیں دے سکتی۔ اس کا فریب کسی اور کو دے جو تیرا دلدادہ ہو میں تیرے فریب میں نہیں آسکتا۔ پھر حکم فرمایا کہ ان سکوں کو جمع کرکے مسجد میں لے چلو جب حکم کی تعمیل ہوئی اور سکے مسجد میں پہنچے تو آپ (ع) نے وہ برابر حصوں میں مسجد میں موجود مسلمانوں میں تقسیم فرمادیئے اور خدا کا شکر ادا کیا کہ وہ اس فریضے سے سبکدوش ہوئے اور انصاف کا تقاضا پورا کیا

No comments:

Post a Comment