Wednesday, May 6, 2020

Hazrat Imam Ali as ka ek zanda Admi ka namaz e janaza parhane ka Dilchasp waqia | Islamic Story in Urdu/Hindi |


حضرت علی ؑ علم دین اور دیگر علوم کے علاوہ علم غیب پر بھی فوقیت رکھتے تھے۔ لیکن ان کے مخالفین اور دشمن اس بات پر تلے ہوئے تھے کہ علیؑ علم غیب کیسے جانتے ہیں
۔ چنانچہ آپ ؑ کے عہد خلافت میں ہی ایک ایسا واقع رونما ہوا اپ ؑ کے مخالفین سے چند لوگوں نے ایک منصوبہ بنایا اور وہ ایک عورت کے پاس گئے جس کا ایک ہی بیٹا تھا انہوں نے اس عورت کو لالچ دیا اور کہا ہم تیرے بیٹے کو بظاہر مردہ کی شکل میں علی ؑ کے پاس لے جائیں گے اور علی ؑ سے کہیں گے اس کی نماز جنازہ پڑھائی جاء۔ علی نماز جنازہ پڑھائیں گے تو ان کی یہ بات غلط ثابت ہو جائے گی۔ کہ وہ علم غیب بھی جانتے ہیں۔ چنانچہ اس گرو نے اس لڑکے کو بظاہر مردہ بنا کر جنازے کی صورت میں حضر ت علی ؑ کے پاس لے گئے اور عرض کیا کہ امیر المومنین ؑ اس کا نماز جنازہ پڑھایا جائے آپ ؑ نے فرمایا کیا اس کو کوئی وارث ہے۔ تو اس عورت کو سامنے لایا گیا۔ عورت نے فرمایا یا علی ؑ میرا ایک ہی فرزندتھاآج اس کا انتقال ہوگا۔ میں آپ ؑ کو اجازت دیتی ہوں کہ آپ ؑ اس کا جنازہ پڑھائیں۔حضرت علی ؑ نے تین بار اجازت لے کر نماز جنازہ پڑھائی ۔ نماز جنازہ ختم ہونے کے بعد لوگوں نے دعویٰ بول دیا کہ آپ ؑ نے زندہ کی نماز جنازہ پڑھائی اور یہ دعویٰ کرتے ہو کہ میں علم غیب جانتاہوں ۔ مولا علی ؑ نے فرمایا ذرا اس کو اٹھا کر تو دیکھو ۔ جب اس سے چادر اٹھائی گئی تو وہ کب کا مردہ ہو چکا تھا۔ یہ عالم دیکھ کر وہ عورت گھبرا گئی اور انتہائی شرمندگی کے عالم میں سارا واقعہ بیان کیااور حضرت علی ؑ سے معافی مانگنے لگی اور عرض کیا یا علی ؑ میرا یک ہی فرزند ہے جو میرا واحد سہارا ہے۔ حضرت علی ؑ کو اس عورت پر رحم آیا اور مردہ کے پاس جاکر کہا قسم بِاذن اللہ ۔ پس وہ خدا کے حکم سے دوبارہ زندہ ہوگیا۔اور دشمن انتہائی شرمندہ ہوئے۔

No comments:

Post a Comment