Hazrat Ali (a.s) ka Murdon se kalam Farmana /Iman afroz waqia
حضرت سعید بن مسیبؓ فرماتے ہیں کہ ھم لوگ امیرالمومنین حضرت علیؑ کے ہمراہ مدینہ منورہ کے قبرستان جنت البقع میں گئے تو آپ نے قبروں کے سامنے کھڑے ہوکر با آواز بلند فرمایا ۔
اسلام علیکم و رحمتہ اللّٰہ ۔ کیا تم لوگ ہمیں اپنی خبریں سناؤ گے ۔ یا ھم تم لوگوں کو تمہاری خبریں سنائیں ۔ اس کے جواب میں قبروں سے آواز آئی و علیک اسلام و رحمۃ اللہ ; اے امیرالمومنین ; آپ ھی ہمیں خبریں سنائیے کہ ہمارے مرنے کے بعد ہمارے گھروں میں کیا معاملات ہونے ؟
حضرتِ امیرالمومنینؑ نے ففرمایا کہ قبر والو ! تمھارے بعد تمہارے گھروں کی خبر یہ ھے کہ تمہاری بیویوں نے تمہارے بعد دوسرے مردوں سے نکاہ کرلیا تمہارے مال و دولت کو تمہارے وارثوں نے آپس میں تتقسیمکر لیا اور تمہارے چھوٹے چھوٹے بچے یتیم ہو کر در بدر پھر رہے ہیں ۔ اور تمہارے مضبوط اور اونچے اونچے محلوں میں تمہارے دشمن سکوةاور چین کی زندگی بسر کر رہے ہیں ۔
اس کے جواب میں قبروں سے ایک مردے کی دردناک آواز آئی کہ اے امیرالمومنینؑ ! ہماری خبر یہ ہے کہ ہمارے کفن پرانے ہو کر پھٹ چکے ہیں اور جو کچھ ھم نے دنیا میں خرچ کیا تھا اس کو ھم نے یہاں پا لیا ہے اور جو کچھ ہم دنیا میں چھوڑ آئے تھے اس میں ہمیں گھاٹا ھی گھاٹا اٹھانا پڑا)
حجتہ علی العالمین ج 2 ص 863
No comments:
Post a Comment