ایک سبق آموز واقعہ
دوستو " ایک دفعہ کا ذکر ھے شیر بھیڑیا اور لومڑی اکھٹے شکار کو نکلے۔ ان کو شکار میں نیل گاۓ ،جنگلی بکرہ،اور خرگوش ملا ۔شیر نے دیکھا کہ بھڑیا اور لومڑی بھی شکار میں حصے کی خواہش رکھتے ہیں۔اس نےانکی نیّتوں کو بھانپ کر پہلے بھیڑیۓ کو اپنے پاس بلایا۔ کہ وہ انصاف سے تقسیم کرے ۔ بھیڑیۓ نے کہا ۔ بادشاہ سلامت آپ سب سے بڑے ہیں اس لۓ نیل گاۓ آپکا حصہ ھے کیونکہ جنگلی بکرہ درمیانہ ھے اس لۓ وہ میرا حصہ ھے اور خرگوش لومڑی کو دے دیں ۔ شیر نے کہا ۔ میرے سامنے تیری یہ جرأت کہ میرے ہوتے ہوۓ تو انصاف کرے ۔ اس نے بھیڑیۓ کو قریب بلاکر اس زور سے پنجہ مارا کہ وہ ہلاک ھو گیا ۔ پھر اس نے لومڑی کو بلایا اور تقسیم کے لۓ کہا ۔ لومڑی نے با ادب ھوکرکہا حضور تقسیم کیسی آپ بادشاہ ہیں ۔ نیل گاۓ آپکا صبح کا ناشتہ بکرہ دوپہر کو اور خرگوش شام میں تناول فرما لیجۓ گا ۔ شیر اس تقسیم سے بہت خوش ھوا اور اس کی انصاف پسندی کی داد دیتے ھوۓ پوچھا کہ“ یہ انصاف کی تقسیم تم نے کہاں سے سیکھی ۔
لومڑی کہا جناب“ بھیڑیۓ کے انجام سے “ شیر اس بات سے بہت خوش ھوا اور سارا شکار لومڑی کو دے دیا
درس حیات
دوسروں کے انجام سے سبق حاصل کرنا عقلمندوں کا شیوا ھے یہ ان کو انجام بد سے پچا لیتا ھے ۔Husnain Abbas khan
No comments:
Post a Comment